Q.2 ڈرامہ اندھیرا اجالا کے ادیب کا نام بتائیں۔
A. حسینہ معین
B. امجد اسلام امجد
C. یونس جاوید
D. احمد یوسف
Correct Answer) C: یونس جاوید
Description:
اندھیر اجالا ایک مقبول پاکستان ٹیلویژن ڈراما تھا جو پاکستان ٹیلی ویژن پر 1984-1985 کے دوراں نشر کیا گیا تھا۔ اس ڈراما کے مصنف یونس جاوید اور ہدایتکار راشد ڈار تھے۔ اس ڈراما کے مشہور کرداروں میں سے سب سے زیادہ مشہور کردار "حوالدار کرم داد" تھا جو مشہور اداکار عرفان کھوسٹ نے نبھایا۔ عرفان کے علاوہ اس سیریل میں دیگر مشہور ادکار جمیل فخری، قوی خان اور عابد بٹ (سب انسپکٹر محمود) تھے۔ اس ڈراما کا مرکزی خیال یہ تھا کہ ایک کس طرح ایک پولیس والا جرائم کی روک تھام ایک مزاحیہ طریقے سے کرتا ہے اور معاملات کو کیسے سنبھالتا ہے۔
Q.3 میاں خوجی کس ناول کا کردار ہے؟
A. فسانہ آزاد
B. مراۃالعروس
C. امراو جان ادا
D. آنگن
Correct Answer) A: فسانہ آزاد
Description:
فسانہ آزاد اردو ناول نگاری کے عہد اولین کا نقش ہے جسے پنڈت رتن ناتھ سرشار کشمیری نے لکھا۔ درحقیقت یہ ناول 1878ء میں لکھا گیا تھا اور شروع میں یہ لکھنؤ کے اودھ اخبار میں "ظرافت" کے عنوان سے قسط وار شائع ہوتا رہا پھر 1880ء میں پہلی دفعہ اسے منشی نول کشور لکھنؤ نے کتابی شکل میں چھاپا۔ یہ کتاب اردو ادب میں کلاسیک کا درجہ رکھتی ہے اور ڈیڑھ سو سال گزرنے کے باوجود مقبول خاص و عام ہیں۔
رتن ناتھ سرشار نے اپنے ناول میں اکثر کرداروں کو مضحک خاکوں کے طور پر پیش کیا ہے۔ انہوں نے دراصل لکھنوی معاشرے کی برائیوں کو نشانہ تضحیک بنایا ہے۔ ویسے تو ناول کے اکثر کرداروں کی گفتگو اور حرکات و سکنات سے مزاح پیدا کیا گیا ہے۔ اور فسانہ آزاد کے تقریباً سارے کرداروں سے کوئی نہ کوئی مزاحیہ بات کروائی گئی ہے۔ لیکن مزاح پیدا کرنے کے ليے بالخصوص خوجی کا کردار وضع کیا گیا ہے۔
Q.4 کس سمندر کو علامہ اقبال نے بحر ظلمات کہا ہے؟
A. بحر عرب
B. بحر ہند
C. بحر اوقیانوس
D. بحر الکاہل
Correct Answer) C: بحر اوقیانوس
Description:
عقبہ بن نافع بنو امیہ کے جرنیل تھے جنہوں نے مغرب (موجودہ مغربی الجزائر اور مراکش) میں اسلامی فتوحات کا آغاز کیا۔ 670ء میں عقبہ نے مصر کے صحراؤں کو عبور کرکے شمالی افریقہ فتح کیا اور اپنے راستے میں مختلف مقامات پر عسکری چوکیاں قائم ہیں۔ موجودہ تیونس میں انہوں نے قیروان کا شہر بسایا جو موجودہ شہر تیونس سے 160 کلومیٹر جنوب میں آج بھی موجود ہے۔ یہ شہر اگلی فتوحات کے لیے پڑاؤ کے طور پر استعمال ہونے لگا۔
شمالی افریقہ فتح کرنے کے بعد جب وہ بحر اوقیانوس تک پہنچے تو فرط جذبات میں اپنا گھوڑا سمندر میں ڈال دیا اور اللہ تبارک تعالٰی سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ اگر یہ سمندر میری راہ میں حائل نہ ہوتا تو زمین کے آخری کونے تک تیرا نام بلند کرتا چلا جاتا۔ علامہ اقبال نے اس تاریخی واقعے کو اپنی شہرہ آفاق نظم شکوہ میں اس طرح سے بیان کیا ہے۔
دشت تو دشت ہیں، دریا بھی نہ چھوڑے ہم نے
بحر ظلمات میں دوڑا دیے گھوڑے ہم نے
Q.5 تلمیح سے کیا مراد ہے؟
A. تاریخی اشارہ
B. غلطی کی درستگی
C. غزل کی ایک قسم
D. گرائمر کی غلطی
Correct Answer) A: تاریخی اشارہ
Description:
شعری اصطلاح میں تلمیح سے مراد ہے کہ ایک لفظ یا مجموعہ الفاظ کے ذریعے کسی تاریخی‘ سیاسی‘ اخلاقی یا مذہبی واقعے کی طرف اشارہ کیا جائے۔ تلمیح کے استعمال سے شعر کے معنوں میں وُسعت اور حسن پیدا ہوتا ہے۔ مطالعہ شعر کے بعد پورا واقعہ قاری کے ذہن میں تازہ ہو جاتا ہے۔
مثال کے طور پر مرزا غالب کا ایک شعر ہے
کیا فرض ہے کہ سب کو ملے ایک سا جواب
آﺅ نا ہم بھی سیر کریں کوہِ طور کی
اس شعر میں اُس واقعے کی طرف اشارہ ہے جب حضرت موسیٰ علیہ السلام نے کوہِ طور پر چڑھ کر اللہ تعالٰیٰ کو دیکھنے کی خواہش کی تھی۔ اس خواہش کے جواب میں اللہ تعالٰیٰ نے تجلّی ظاہر کی جس کی تاب نہ لاتے ہوئے آپ علیہ السلام بے ہوش ہو گئے اور کوہِ طور جل کر سیاہ ہو گیا۔
Q.6 مرزا غالب کے خطوط کا پہلا مجموعہ 1868 میں کس نام سے چھپا؟
A. عود ہندی
B. خطوط غالب
C. اردوئے معلی
D. خطوط اسداللہ
Correct Answer) C: اردوئے معلی
Description:
شہنشاہ شاہجہان نے نئی دہلی آباد کرکے شاہی قلعے کو قلعہ معلی کے نام سے موسوم کیا۔ اردو زبان کو جس کا رواج شاہی لشکر میں ہو گیا تھا اردوئے معلی کا نام دیا گیا۔ آگے چل کر وہ زبان اور جو اپنے خاص محاوروں اور اصطلاحوں کے ساتھ قلعہ معلی میں بولی جاتی تھی، اردو معلی کہی جانے لگے۔
اردو معلی غالب کے مجموعہ خطوط کا بھی نام ہے
اس کے علاوہ اردو معلی اُس مشہور ماہنامے کا نام تھا جسے مولانا حسرت موہانی نے جاری کیا تھا۔
Q.7 نظم ساقی نامہ اقبال کے کس مجموعہ میں ہے؟
A. بال جبریل
B. بانگ درا
C. ارمغان حجاز
D. زبور عجم
Correct Answer) A: بال جبریل
Description:
بال جبریل علامہ اقبال کے کلام کا مجموعہ ہے۔ یہ ان کا دوسرا مجموعہ کلام ہے جو بانگ درا کے بعد 1935ء میں منظر عام پر آئی۔ اس مجموعے میں اقبال کی بہترین طویل نظمیں موجود ہیں۔ جن میں مسجد قرطبہ۔ ذوق و شوق۔ اور ساقی نامہ شامل ہیں۔
Q.8 معیارالشعرا کے مدیر کا نام کیا تھا؟
A. احمد کبیر رفاعی
B. شاہ برہان الدین جانم
C. محمد قلی قطب شاہ
D. منشی شیو نراین
Correct Answer) D: منشی شیو نراین
Description:
Q.9 درج ذیل شعر کس کا ہے؟ ، نثار میں تیری گلیوں کے اے وطن کہ جہاں چلی ہے رسم کہ کوئی نہ سر اٹھا کے چلے
آواز دوست پاکستانی بیوروکریٹ و ادیب مختا ر مسعود کی تصنیف کردہ کتاب ہے۔
چند علمی خیالات کو ایک منظم شکل دینا اور اختصار کے ساتھ بیان کرنا مضمون کہلایا۔ سرسید تحریک کے زیر اثر مضمون میں اصلاحی رنگ نمایاں رہا۔ سرسید کے سارے مضامین یورپ کی تہذیب و تمدن سے متاثر ہو کر لکھے گئے۔ اور ایک واضح شکل اختیار کرنے سے قاصر رہے۔ سرسید کے بعد اس صنف نے مزید ترقی کی اور تاریخی، علمی، سائنسی، نفسیاتی اور سماجی تمام پہلوئوں کواپنے اندر سمو دیا۔ سرسید نے جن مضامین کی ابتداءکی اس کا نقطہ عروج جدید اردو ادب میں ”آواز دوست“ کی صورت میں سامنے آیا۔ ”آواز دوست“ اپنے اندر کئی ایسے پہلو رکھتی ہے جو اس سے پہلے مضامین کا موضوع نہیں رہے۔ مثلاً جس طرح ادب، فلسفے اور تاریخ کو ایک دوسرے کے ساتھ پیوست کرکے پیش کیا گیا ہے اس پہلے ایسی مثال نہیں ملتی، ”آواز دوست“ کے مضامین ہمہ پہلو اور ہمہ جہت ہے۔ ”آواز دوست“ کی صحیح قدر متعین کرنے کے لیے ایک نقاد کو اس کے منصب کے تمام حوالوں کو بروئے کار لانا پڑے گا۔
Q.11 قواعد کی رو سے (ترکی بہ ترکی) جواب دینا کیا ہے؟
A. ضرب المثل
B. کہاوت
C. محاورہ
D. روز مرہ
Correct Answer) C: محاورہ
Description:
تُرْکی بَہ تُرْکی جَواب دینا کے اردو معانی:
کسی شخص کو اسی کی زبان میں جواب دینا، جیسا کوئی کہے ویسا ہی جابو دینا، سخت جواب دینا، کسی سے (بات میں) ذرا نہ دبنا
Q.12 کس شخصیت نے پنجاب یونیورسٹی میں بحثیت مزدور کے کام کیا، اور بعد میں اس کے ممتحن مقرر ہوئے؟
A. حبیب جالب
B. احسان دانش
C. جوش ملیح آبادی
D. حفیظ جالندھری
Correct Answer) B: احسان دانش
Description:
احسان دانش (1914 کاندھلہ - 1982)، پیدائشی نام احسان الحق، اردو کے مقبول شاعر تھے۔ انہوں نے صرف پانچویں حماعت تک تعلیم حاصل کی تھی، اس کے بعد وہ مزدوری کر کے اپنا گذر بسر کیا کرتے تھے۔ احسان دانش نے لاہور آکر شاعری کا آغاز کیا۔
ان کی شاعری قدرت کی اور اس ماحول کی عکاسی کرتی ہے جس میں انہوں نے مزدوری کی۔ چونکہ وہ خو د مزدور تھے اس وجہ سے مزدور اورکمزور طبقہ کے لوگوں کے درد کو محسوس کرتے تھے
ان کی زندگی کے ابتدائی ایام بے حد سخت اور کٹھن تھے، جب انھیں جسم و جان کے رشتے کو برقرار رکھنے کے لیے بڑے پاپڑ بیلنے پڑے۔ کبھی انھوں نے مزدوری کی تو کبھی کسی چھاپے خانے میں بطور Ink man کام کیا۔ کبھی باورچی گیری کی تو کبھی چپڑاسی گیری، کبھی راج مزدور کی حیثیت سے کام کیا تو کبھی چوکیداری کی۔ وہ مالی بھی رہے اور قالین بننے والے بھی۔ ایک زمانے میں انھوں نے کتابوں کی ایک دکان پر بطور ہیلپر بھی خدمات انجام دیں اور زندگی کے آخری حصے میں کتب فروشی کو اپنا ذریعہ معاش بنایا۔ اس کج گلاہ نے سب کچھ کیا مگر ضمیر فروشی سے تادم آخر گریز کیا۔
ان کا اصل نام قاضی احسان الحق تھا، مگر علمی دنیا میں ان کی شہرت احسان دانش کے نام سے ہوئی۔
بے شک اﷲ تعالیٰ کسی کی محنت کو رائیگاں نہیں جانے دیتا۔ آخرکار وہ دن بھی آیا جب وہ پنجاب یونیورسٹی میں ایم اے اردو کے پیپرز کے ممتحن بنے اور جب وہ چیف ایگزامنر کی حیثیت سے اپنے معاوضے کا چیک لینے کے لیے یونیورسٹی پہنچے تو ان کے پرانے ساتھی مزدور انھیں پہچان گئے اور ان کی اس عظیم الشان کامیابی پر خوشی سے پھولے نہ سمائے۔
https://www.express.pk/story/475748
Q.13 یار زندہ صحبت باقی، اس ضرب المثل سے کیا مراد ہے؟
A. یاروں کی صحبت ہمیشہ زندہ رہتی ہے
B. محبت زندہ رہنے تک رہتی ہے
C. زندہ رہے تو ملتے رہیں گے
D. دوستی کی صحبت ہمیشہ زندہ رہتی ہے
Correct Answer) C: زندہ رہے تو ملتے رہیں گے
Description:
Q.14 درد دل کے واسطے پیدا کیا انسان کو، ورنہ طاعت کیلئے کچھ کم نے تھےکروبیاں۔ شاعر کا نام بتائیں۔
A. مرزا غالب
B. خواجہ میر درد
C. میر تقی میر
D. مرزا محمد رفیع سودا
Correct Answer) B: خواجہ میر درد
Description:
Q.15 اردو افسانہ گڈریا کس کی تخلیق ہے؟
A. اشفاق احمد
B. غلام عباس
C. شیخ محمد اکرم
D. سبط حسن
Correct Answer) A: اشفاق احمد
Description:
مصنف اشفاق احمد کا افسانہ گڈریا ایک لاجواب کہانی ہے۔ کہانی کا آغاز سوئے ہوئے لڑکے کو اٹھا کر اس سے فارسی میں جملہ بنانے کے حوالے سے ہوتا ہے، جس پر لڑکا اپنی بے بسی پر روتا ہے اور یہیں “داؤ جی” ، عرف” ماسٹر جی” ، “منشی چنت رام” کی شخصیت سے تعارف ہوتا ہے۔
ایک ایسے فرد سے تعارف ہوتا ہے، جو ایک شفیق والد، مسکین شوہر، محنتی استاد، شریف انسان اور علم دوست شخص ہے.
اس کے بعد ایک اچھے بچے کا اپنے اردگرد سے تعارف ملتا ہے،گلی، محلے کا پتہ چلتا ہے. “رانو” کے بارے میں معلوم ہوتا ہے جو ایک گوالا ہے، وہ داؤ جی کے محلے میں ہی رہتا ہے اور ان کو زچ کرکے خوشی محسوس کرتا ہے ، ایک ایسا مسلمان جو ہر وہ کام کرتا ہے، جو اسلام میں جائز یا حلال نہیں ہیں۔
مزید پڑھنے کیلئے جائیں:
https://www.jasarat.com/blog/2018/03/26/mariam-wazir-8
Q.16 نشیب کا متضاد ہے۔
A. فراز
B. چڑھائی
C. چڑھانی
D. بلندی
Correct Answer) A: فراز
Description:
نَشِیب و فَراز کے اردو معانی: (سطح ِزمین کے لحاظ سے) نیچی اور بلند جگہ؛ پست اور بلند مقام؛ پستی و بلندی
Q.17 علامہ اقبال کی مندرجہ ذیل کتابوں میں سے کونسی فارسی زبان میں ہے؟
A. ارمغان حجاز
B. بانگ درا
C. بال جبریل
D. اسرار خودی
Correct Answer) D: اسرار خودی
Description:
اسرار خودی فارسی کی ایک کتاب ہے جو عظیم شاعر، فلسفی اور نظریہ پاکستان کے بانی علامہ اقبال کی پہلی فلسفیانہ شاعری کا مجموعہ ہے۔ یہ کتاب 1915ء میں شائع ہوئی۔ اس کتاب میں انفرادیت کے بارے میں نظمیں شامل ہیں جبکہ ان کی دوسری کتاب رموز بیخودی فرد واحد اور معاشرے کا احاطہ کرتی ہے۔
اسرارِ خودی ۔ علامہ محمد اقبال کا پہلا شعری مجموعہ جو فارسی میں شائع ہوا۔ اسرارِ خودی کی اشاعت سے قبل‘ اس کے کئی حصے‘ مختلف جرائد میں شائع ہوتے رہے۔ ان حصوں کے متعدد اشعار کا متن‘ طبع اوّل سے خاصا مختلف ہے۔ اس کی اشاعت کا اہتمام حکیم فقیر محمد چشتی نظامی نے کیا۔ طبع اول کی تعداد پانچ سو تھی۔ کتابت منشی فضل الہٰی مرغوب رقم نے کی جبکہ چھپائی یونین سٹیم پریس ‘ لاہور میں ہوئی۔ علامہ اقبال نے اولین طباعت کا دیباچہ خود اردو میں تحریر کیا جسے بعد کے ایڈیشنز سے حذف کر دیا گیا۔ اسرار خودی کے تیسرے ایڈیشن اور رموز بیخودی کے دوسرے ایڈیشن کی اشاعت پر دونوں مثنویوں کو یکجا کر دیا گیا اور اسرارورموز کے نام سے دونوں مثنویاں 1923ء سے یکجا ہی شائع ہو رہی ہیں۔ 12 ستمبر 1915ء میں اسرارِ خودی کی پہلی اشاعت ہوئی تھی۔
Q.18 قتل حسین اصل میں مرگ یزید ہے۔۔۔، اسلام زندہ ہوتا ہے، ہرکربلا کے بعد۔۔۔۔، شاعر کا نام بتائیں۔
A. مولانا ظفر علی خان
B. مولانا الطاف حسین حالی
C. مولانا محمد علی جوہر
D. علامہ محمد اقبال
Correct Answer) C: مولانا محمد علی جوہر
Description:
Q.19 رام بابو سکینہ نے اردو ادب کی تاریخ کو کس زبان میں لکھا؟
A. پنجابی
B. انگریزی
C. بنگالی
D. فارسی
Correct Answer) B: انگریزی
Description:
رام بابو سکسینہ، فرخ آباد، بھارت میں 27 ستمبر 1896ء کو پیدا ہوئے۔ انہوں نے 1918ء کو الہ آباد یونیورسٹی سے ایم پاس کیا۔ 1922ء کو مہاراجہ بڑودہ کے پرائیویٹ سیکرٹری مقرر ہوئے جب کہ 1927ء میں ایشیاٹک سوسائٹی آف بنگال ممبر بنے۔ ٓان کی مشہور تصانیف ’’مثنویاتِ میر بہ خطِ میر‘‘، ’’مرقعِ شعرا‘‘، ’’اوراقِ پریشاں‘‘، ’’یورپین شعرائے اردو‘‘ اور ’’اے ہسٹری آف اردو لٹریچر‘‘ ہیں۔
https://www.lafzuna.com/today-in-history/s-16477
Q.20 رباعی میں کتنے مصرعے ہوتے ہیں؟
A. دو
B. چار
C. چھے
D. پانچ
Correct Answer) B: چار
Description:
رباعی عربی کا لفظ ہے جس کے لغوی معنی چار چار کے ہیں۔ رباعی کی جمع رباعیات ہے۔ شاعرانہ مضمون میں رباعی اس صنف کا نام ہے جس میں چار مصرعوں میں ایک مکمل مضمون ادا کیا جاتا ہے۔ رباعی کا وزن مخصوص ہے، پہلے دوسرے اور چوتھے مصرعے میں قافیہ لانا ضروری ہے۔ تیسرے مصرعے میں اگر قافیہ لایا جائے تو کوئی عیب نہیں۔ اس کے موضوعات مقرر نہیں۔ اردو فارسی کے شعرا نے ہر نوع کے خیال کو اس میں سمویا ہے۔ رباعی کے آخری دو مصرعوں خاص کر چوتھے مصرع پر ساری رباعی کا حسن و اثر اور زور کا انحصار ہے۔ چنانچہ علمائے ادب اور فصحائے سخن نے ان امور کو ضروری قرار دیا ہے۔ بعض نے رباعی کے لیے چند معنوی و لفظی خصوصیات کو بھی لازم گردانا ہے۔ عروض کی مختلف کتابوں میں رباعی کے مختلف نام ہیں۔ رباعی، ترانہ اور دو بیتی بعض نے چہار مصرعی، جفتی اور خصی بھی لکھا ہے۔رباعی کا موجد فارسی شاعر رودکی کو مانا جاتا ہے۔
Q.21 حفیظ تائب کی وجہ شہرت کیا تھی؟
A. ناول نگار
B. غزل گوئی
C. مرثیہ نگاری
D. نعت گوئی
Correct Answer) D: نعت گوئی
Description:
حفیظ تائب 14 فروری 1931ء کو پشاور میں پیدا ہوئے۔ آپ کا اصل نام عبد الحفیظ ہے۔ قلمی نام حفیظ تائب والد کا نام حاجی چراغ دین تھامشہور نعت گو شاعر، مجدد نعت کے لقب سے پہچانے جاتے ہیں۔ ان کا شمار پاکستان میں نعت گوئی کو فروغ دینے والے بانی شعرا میں ہوتا ہے۔ انہیں نعت کے ایک اعلیٰ پایہ کے محقق اور تنقید نگار کے حوالے سے جانا جاتا ہے۔ فروغ نعت کے لیے ان کی خدمات کے اعتراف میں انہیں تمغا حسن کارکردگی دیا گیا اس کے علاوہ انہیں نقوش ایوارڈ، آدم جی ایوارڈ، ہمدرد فاؤنڈیشن ایوارڈ سمیت کئی ایوارڈ دیے گئے۔ وہ جامعہ پنجاب کے شعبہ پنجابی میں بھی بطور پروفیسر خدمات انجام دیتے رہے۔
Q.22 منو بھائی کا اصل نام کیا تھا؟
A. ایاز عامر
B. انصار عباسی
C. منیر احمد قریشی
D. فیصل عزیز خان
Correct Answer) C: منیر احمد قریشی
Description:
(پیدائش: 6 فروری 1933ء– وفات: 19 جنوری 2018ء) پاکستان کے مشہور کالم نویس، مصنف اور ڈراما نگار تھے۔ انہوں نے پاکستان ٹیلی وژن کے لیے بہت سے ڈرامے لکھے۔ ان کا سب سے مشہور ڈراما سونا چاندی ہے۔ 2007ء میں انہیں صدارتی تمغا برائے حسن کارکردگی سے نوازا گیا۔ منو بھائی کا اصل نام منیر احمد قریشی تھا۔ ان کے دادا میاں غلام حیدر قریشی امام مسجد تھے، کتابوں کی جلد سازی اور کتابت ان کا ذریعہ معاش تھا۔ وہ شاعری بھی کرتے تھے۔
Q.23 یہ فیظان نظر تھا یا کہ مکتب کی کرامت تھی،۔۔۔۔۔۔سکھائے کس نے اسماعیل کو آداب فرزندی۔۔۔۔۔۔، شاعر کا نام بتائیں۔
A. مولانا محمد علی جوہر
B. علامہ اقبال
C. مرزا غالب
D. الطاف حسین حالی
Correct Answer) B: علامہ اقبال
Description:
متاعِ بےبہا ہے درد و سوزِ آرزومندی
مقام بندگی دے کر نہ لوں شانِ خداوندی
ترے آزاد بندوں کی نہ یہ دنیا، نہ وہ دنیا
یہاں مرنے کی پابندی، وہاں جینے کی پابندی
حجاب اِکسیر ہے آوارۂ کوئے محبّت کو
مِری آتش کو بھڑکاتی ہے تیری دیر پیوندی
گزر اوقات کر لیتا ہے یہ کوہ و بیاباں میں
کہ شاہیں کے لیے ذلّت ہے کارِ آشیاںبندی
یہ فیضانِ نظر تھا یا کہ مکتب کی کرامت تھی
سِکھائے کس نے اسمٰعیلؑ کو آدابِ فرزندی
زیارتگاہِ اہلِ عزم و ہمّت ہے لحَد میری
کہ خاکِ راہ کو میں نے بتایا رازِ الوندی
مِری مشّاطگی کی کیا ضرورت حُسنِ معنی کو
کہ فطرت خود بخود کرتی ہے لالے کی حِنابندی
Q.24 پریشر ککر ناول کس نے لکھا؟
A. صدیق سالک
B. انتظار حسین
C. احمد علی
D. مسعود مفتی
Correct Answer) A: صدیق سالک
Description:
کبھی زمانہ طالب علمی میں بریگیڈیئر صدیق سالک کی تصنیف ’’پریشر ککر‘‘ پڑھی تھی، اس ناول کا لب لباب و مدعا بھی زمانے کی بےاعتنائی، جھوٹ اور مکر و فریب کے جاری نظام کی نوحہ خوانی ہے۔ اس تحریک کا بنیادی کردار، فطرت، جس کڑی آزمائش سے گزر کر اور ’دماغی پریشر ککر‘ میں جلنے کڑھنے کے بعد جو نتیجہ اخذ کرتا ہے یوں لگتا ہے اسی کردار کی طرح ہم سب کا بھی اپنا اپنا پریشر ککر ہے، مصنف کے الفاظ میں یوں محسوس ہوتا ہے کہ کسی نے ہمیں زبردستی جکڑ کر پریشر ککر میں لا پھینکا ہے اور اس کی سیٹی بج بج کر ہمیں خطرے سے آگاہ کر رہی ہے لیکن ہم دم سادھے بیٹھے ہیں اور بالآخر ایک دن یہ پریشر ککر پھٹ جائے گا اور تباہی کا موجب ہوگا۔
وجاہت علی خان۔